10 دسمبر 2020 - تحریر و تحقیق

 10 دسمبر 2020 - تحریر و تحقیق

*پی ڈی ایم کی چھوٹی چھوٹی چالاکیاں ۔ بھارتی آرمی چیف ، سعودیہ میں ۔ ڈاکٹر امرت سنگھ کی پاکستان سے درخواست ۔ نیو ورلڈ آرڈر کیا ہے ؟*
یاد رہے مریم نواز سیاست کیلئے باہر نہیں نکالی گئی تھی ، جیل سے ، اسکو باپ کی تیمار داری کیلئے جیل سے نکالا گیا تھا ، یہ کنفرم مجرم ہے ، سزا یافتہ ، جبکہ اسکا باپ اشتہاری قرار دیا گیا ہے ، پورا خاندان مفرور ہے ، اگر اسکو جیل میں ڈال دیا جائے تو قانون کیمطابق کچھ غلط نہیں ، اسی طرح ، فضل الرحمٰن ، آصف زرداری و دیگر پی ڈی ایم کی لیڈر شپ پر بھی کیسز چل رہے ہیں ۔
کل نو دسمبر کو ایک غیر رسمی ملاقات کیلئے فضل الرحمٰن ، مریم نواز اکھٹے ہوےُ ، بلاول کو بھی بلوایا گیا ، پی پی ، فضل الرحمٰن ، نواز شریف ، مریم نواز کی بات نہیں مان رہی ، سندھ حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں ۔ اسی لئے آٹھ دسمبر کی پی ڈی ایم میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صرف ایم این ایز استفعے دینگے ، ایم این ایز نہیں ، یہ مشورہ نواز شریف نے دیا ۔ ۔ ۔ فضل الرحمٰن کیمطابق جیلیں بھرنے کا مشورہ دیا گیا ، آٹھ دسمبر کی میٹنگ میں نواز شریف ، آصف زرداری آن لائن موجود تھے ، باقی تمام قیادت بنفس نفیس موجود تھی ۔ ۔ ۔ سربراہی فضل الرحمٰن نے کی ۔
لانگ مارچ کا اعلان تیرہ دسمبر کے جلسے میں کیا جائے گا ، جن سے لڑائی ہے ، پی ڈی ایم کی، انکا نام ھی نہیں ، جنرل باجوہ ، جنرل فیض ۔ ۔ ۔ اب عمران خان سے استفعٰی طلب کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ لانگ مارچ کے اختتام پر استفعے جو فضل الرحمٰن کے پاس سب جمع کروا دیں گے ، وہ سپیکر کو پیش کر دئیے جائیں گے ۔
استفعوں کے بعد اصل کہانی شروع ہوتی ہے ، سپیکر قومی اسمبلی ایکدم سے سب کے ریزائن قبول نہیں کر لیں گے ، سبکا الگ الگ انٹر ویو ھو گا کسی دباؤ کے تحت تو ریزائن نہیں دے رہے ، پھر سپیکر کی صوابدید ہے وہ استفعٰی قبول کرے یا ریجیکٹ کر دے ، اصل کھیل پی ڈی ایم ، یہ کھیل رہی ہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل حکومت گر جاۓ ۔ تاکہ وہ قانون سازی نا ھو سکے ، جسکے ذریعے یہ پکڑے جائیں ، اسد قیصر ، اگر چاہیں تو بآسانی انٹر ویوز کے چکروں میں تین کی جگہ چار ماہ لگا سکتے ہیں ، کچھ ایم این ایز تو ابھی سے کہ چکے ہیں ، ہمیں تو انٹرویو کیلئے بلانا ھی نہیں ہے ، ہم نہیں چھوڑنا چاہتے ۔ یہ جو کچھ ھو رہا ہے ، اداروں ، ریاست ، حکومت وقت کو دباؤ میں لانے کی کوششیں ہیں ، یہ نہیں جانتے ، اگلوں کے پلانز کیا ہیں ۔ ۔ ۔
آج ڈاکٹر امرت سنگھ نے پاکستانی عوام ، فوج ، میڈیا ، وزیر اعظم سے درخواست کی ہے ، خالصتان ، سکھ آزادی تحریک کو سپورٹ کریں ، اپنی آواز ہمارے ساتھ ملائیں ، ہم آپ کے ہونیوالے ہمساۓ ہیں ، آج تاریخ لکھی جا رہی ہے ، جہاں کرتار پور کھول کر آپ سکھوں کا دل جیت چکے ہیں ، وہیں تاریخ کے اس موڑ پر ، خالصتان کی تاریخ میں اپنا نام سنهری الفاظ میں لکھوا لیں ، کسان بل کے حوالے سے بھی سکھوں کا ساتھ دیں ۔ ۔ ۔ میں بطور پاکستانی مسلمان ، خالصتان کیساتھ کھڑا ہوں ، بھارت کے سکھ ، مسلم ، ہر طرح کی اقلیتوں پر مظالم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔ ۔ ۔
بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکھنڈ نروانے ، سعودیہ تین روزہ دورے پر پہنچ چکا ہے ، تین دن یو اے ای کا دورہ کرے گا ، کل چھ روزہ دورہ ۔ ۔ ۔
جبکہ چینی فضائیہ کے آٹھ لڑاکا طیارے ، 20 افسران ، پائلٹس اپنے ریزرو فوجیوں کیساتھ پاکستان ، ٹھٹھہ ، بھولری ایئر بیس پہنچ چکے ہیں ، شاہین 9 جنگی مشقوں کیلئے ، پاکستان کے اٹھارہ لڑاکا طیارے ان جنگی مشقوں میں حصہ لیں گے ، یہ بھولری کا علاقہ بھارتی گجرات کیساتھ ہے ، دو ہفتے جاری رہنے والی ان مشقوں میں چین ، پاکستان جوائنٹ آپریشن کی تیاری کریں گے ۔ ۔ ۔ بھارتی روایتی رونا دھونا شروع ۔ ۔ ۔
آخر میں چند سوشل میڈیا کے دوستوں کی زبردست فرمائش پر نیو ورلڈ آرڈر اور اسکے نفاذ کے بعد کیا ھو گا ؟ انتہائی مختصر ۔
نیو ورلڈ آرڈر کا پہلا کام ہے کہ پیار سے ، دھونس دھاندلی سے تمام دنیا سے اسرائیل کو تسلیم کروا لیا جائے ۔ ۔ ۔ انکے مطابق یہ دنیا کو کرنا ہوگا ، جب یہ ھو گیا تو ، ایک حکومت ، ایک حکمران پوری دنیا کیلئے ، کاغذی کرنسی کا خاتمہ ، دنیا کے تمام مرکزی بنک ایک اسرائیلی بنک کے انڈر کام کریں گے ، دنیا کی افواج کا خاتمہ ، صرف امن فوج ہوگی ۔ ۔ ۔ دنیا کی تمام سرحدیں ختم ، ایک ریاست ۔ ۔ ۔ پاسپورٹ ختم ، عوامی ملکیتی چیزیں گھر ، کاروبار ، زیور سب حکومتی ملکیت ، خاندانی نظام کا خاتمہ ، خاندانی منصوبہ بندی رائج ۔ ۔ ۔ آبادی پر مکمل قابو ۔ ۔ ۔ دنیا کی سات ارب آبادی کو ایک ارب تک لانا ہے ، باقی ختم ۔ تمام باقی بچ جانیوالی آبادی کو نینو چپ کے ذریعے مانیٹر کرنا ، سرحدیں ختم ، پاسپورٹ ختم پھر بھی ایک شہر سے دوسرے شہر جانا جرم تصور کیا جائے گا ، بغیر بتاۓ ۔
وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔
ہونا تو وہی ہے جو اللّه چاہے گا ، یہ جو مرضی سوچتے ، کرتے رہیں ، لیکن iان معاملات پر نظر رکھنا ضروری ہے ۔ وبا ، ویکسین ، بل گیٹس سے شروع ہونے والی کہانی کاانجام ، 2030 تک دنیا مکمل طور پر بدلنا ہے ۔

No comments:

Post a Comment

please do not enter any spam link in the comment box...