09 دسمبر 2020 - تحریر و تحقیق

 09 دسمبر 2020 - تحریر و تحقیق

*موساد ، سی آئ اے ، را ، یو اے ای پہنچ چکی ہیں ۔ ۔ ۔ ود آوُٹ بوٹس آن گراؤنڈ ۔ ۔ ۔*
کرسمس سے قبل ، پچاس ہزار اسرائیلی سیاح ، یو اے ای میں ڈیرے ڈالنے جا رہے ہیں ، اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوےُ ، سی آئ اے ، موساد ، را ( ٹرائیکا ) یو اے ای کی سرزمین سے نیا محاذ کھولنے کی کوشش کر سکتے ہیں ۔ ان اسرائیلی سیاحوں کے روپ میں موساد ، آن گراؤنڈ ھو رہی ہے ، یو اے ای میں ۔
گزشتہ دن ، ایک سو پچاس ، اسرائیلی شہریوں کو مشکوک تصور کرتے ہوئے ، چار گھنٹے تک یو اے ای ، ایئر پورٹ پر روکے رکھا ، نتن یاہو کا اعلیٰ سطح پر فون آیا ، تو چھوڑا گیا ۔ ۔ ۔ حال ہی میں اسرائیل نے اپنے شہریوں کو یو اے ای میں ممکنہ حملے سے بھی خبردار کیا ہے ۔ ۔ ۔
جیسے جمال خشوگی کا معاملہ ، سعودیہ کے کھاتے ڈالا گیا ، ، بالکل اسی طرح ، ایرانی سائنس دان کا قتل ، یو اے ای کے سر ڈالا جا سکتا ہے ۔ تاکہ خطے میں فرقہ وارانہ فسادات ہوں ۔
یو اے ای کی سرزمیں پر جعلی / حقیقی حملے کروا کر الزام ایران پر عائد کیا جا سکتا ہے ۔ جیسے ماضی میں سعودیہ ، دبئی کے آئل ٹینکرز پر حملے ھو چکے ہیں ۔ امریکہ ، اسرائیل موقع کی تاڑ میں ہیں ، خود حملہ کروا کر ، جوابی کارروائی کیلئے یو اے ای کی سرزمین استعمال کریں گے ، فوری ، تاکہ یو اے ای میدان جنگ بنے ۔
مڈل ایسٹ میں امریکی بحری بیڑہ یو ایس ایس لمٹس کی موجودگی ، خطے میں جنگ کے مسلسل خطرات منڈلا رہے ہیں ۔
جبکہ دنیا جانتی ہے ، محسن فخری زادہ کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی ، موساد نے شہید کروایا ہے ۔
عرب ممالک کی اسرائیل کیساتھ ہونے والی نارملائزیشن کے بعد خفیہ پلان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ، بین الاقوامی تھنک ٹینکس کی خفیہ رپورٹس کیمطابق اب یو اے ای کو ، شام / افغانستان بنانے کی تیاری شروع ہے ۔ اگلا نمبر یو اے ای کا لگنے جا رہا ہے ۔ ۔ ۔
جسکا آغاز 27 نومبر کو ایرانی سائنس دان محسن فخری زادہ کے قتل سے ھو چکا ہے ، قتل کے فوری بعد تہران سے ایک کال یو اے ای کے محمّد بن زید کو موصول ہوئی ، جس میں ، محمّد بن زید نے فوری طور پر اسرائیل ، امریکہ کو ایمرجنسی لائن پر لیا ،،، یو اے ای کے اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی ، جس پر وزیر خارجہ یو اے ای ، انور گرگاش نے بیان دیا ، ڈیل آف دی سنچری خطرے میں ہے ، خطے میں جنگ یو اے ای سمیت کئ ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔
دوسری فساد کی آپشن ٹرائیکا کیجانب سے یہ ہے کہ یمن میں موجود حوثی باغیوں کو ہتھیار فراہم کروا کر حملے کرواۓ جائیں ۔ ۔ ۔ سعودیہ پھر لاکھ کوشش کر لے ، یو اے ای کو بچانے کی حالات قابو سے باہر ھو جائیں گے ۔
ان عرب ممالک کو اب پاک فوج کی ضرورت پڑنے والی ہے ، بین الاقوامی تھنک ٹینکس کا یہ بھی کہنا ہے ، پاکستان کسی فرقہ وارانہ فساد کا حصہ نہیں بنے گا ، پاکستان پہلے ھی جنگیں ختم کرنے کی ، ثالثی کی پیشکش کر چکا ہے ، امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو بیسز دینے سے انکار کر چکا ہے ۔ ۔ ۔ ایسی صورت حال میں ٹرائیکا عرب ممالک کو یقین دلانے کی کوشش کر رہا ہے کہ جنگ ہونے کی صورت میں ہم عربوں کو ڈیفنڈ کریں گے ، جبکہ آگ بھی انہیں کی لگائی ہوئی ھو گی ۔ ۔ ۔
بھارتی آرمی چیف ، منوج مکھنڈ نروانے کا دورہ سعودیہ و یو اے ای ، کا مقصد یہی ہے ، سعودیہ ، یو اے ای کو جنگ میں دھکیلنا ، ، ، مڈل ایسٹ میں جنگ کی آگ بھڑکانا ہے ، تاکہ عربوں کی تباہی شروع ھو ، تھرڈ ٹیمپل کی بنیاد رکھی جاۓ جو ڈیل آف دی سنچری کی آخری شق ہے ۔
اس پورے گیم پلان میں ، ترکی ، پاکستان مین رکاوٹ ہیں ، امریکہ ، قطر پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ ترکی سے فوجی اڈے واپس لے تو معاشی بائیکاٹ ختم کر دیں گے ۔ ۔ ۔ امریکہ ، یورپی ممالک کو ترکی کیخلاف کھڑا کر رہا ہے ، تاکہ اسے یہاں انگیج کیا جائے ، پاکستان کو بھارت کیساتھ انگیج رکھا جائے ، مڈل ایسٹ میں راستے ہموار کئے جائیں ، تنہا کر کے مارنا ، شاید اسی کا نام ہے ۔
یہی وجہ تھی ، عمران خان اقتدار سنبھالتے ہی پوری کوشش کرتے رہے کہ خطے میں فرقہ وارانہ فسادات نا ہوں ، پاکستان ان خطرات سے آگاہ کرتا رہا تھا ، ہے ، رہے گا ۔ ۔ ۔ سعودی عرب میں موجود اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ راحیل شریف کے ممکنہ استفعٰی کیوجہ کے پیچھے یہی وجوہات تھیں ، کہ پاکستانی افواج کو سعودیہ میں سخت سیکورٹی کنسرنز تھے ، جنکو محمّد بن سلمان نظر انداز کرتا رہا ہے ۔ ۔ ۔ پاکستان کو اللّه نے محفوظ رکھا ، لیکن عرب ممالک ٹرائیکا کے ٹریپ میں آتے جا رہے ہیں ۔
جب بھی سعودیہ ، ترکی ، پاکستان نزدیک آنے کی کوشش کرتے ہیں ، مڈل ایسٹ میں کبھی تیل کی تنصیبات پر حملہ ھو جاتا ہے ، کبھی کچھ ھو جاتا ہے ، کبھی کچھ ، یہ اتحاد سے باز رکھنے کی کوششیں ہیں ٹرائیکا کی ، جو ، پاکستان ، ترکی ملائيشيا کو تو سمجھ آ رہی ہیں ، عربوں کو نہیں سمجھ آ رہیں ۔ ۔ ۔
یو اے ای کا خیال تھا ، نارملائزیشن کے بعد اسکی معیشت بوسٹ کر جاۓ گی ، لیکن بین الاقوامی تھنک ٹینکس کی رپورٹ کیمطابق آنے والے دنوں میں خدانخواستہ یو اے ای میں شام ، عراق ، لیبیا جیسی صورتحال پیدا ہونے جا رہی ہے ۔ ۔ ۔

No comments:

Post a Comment

please do not enter any spam link in the comment box...