*او آئی سی کا اجلاس بھارتی کنونشن سنٹر میں ۔ ۔ ۔ بے خبر پاکستانی حکومت ۔ ۔ ۔ امت مسلمہ کیلئے تحفہ ، ایران ، سعودیہ کیساتھ تمام اختلافات ختم کرنے کو تیار ۔ ۔ ۔ ترکی کی پاکستان کو ھدایت ۔ ۔ ۔ چین ، پاکستان پالیسی ۔ ۔ ۔*

 تحریر و تحقیق - 27 نومبر 2020

*او آئی سی کا اجلاس بھارتی کنونشن سنٹر میں ۔ ۔ ۔ بے خبر پاکستانی حکومت ۔ ۔ ۔ امت مسلمہ کیلئے تحفہ ، ایران ، سعودیہ کیساتھ تمام اختلافات ختم کرنے کو تیار ۔ ۔ ۔ ترکی کی پاکستان کو ھدایت ۔ ۔ ۔ چین ، پاکستان پالیسی ۔ ۔ ۔*
مہاتما گاندھی انٹرنیشنل کنونشن سینٹر ( MGCCI ) ، نیامے ، نائیجر میں واقع ہے کل 56 ملین ڈالر کی رقم سے یہ سینٹر تیار ہوا ، جس میں سے 48•35 ملین ڈالر ، بھارت نے مہیا کئے ۔ اس کا افتتاح سبر منیم جے شنکر ( بھارتی وزیر خارجہ ) نے کیا ، سشما سوراج نے اسکا ایم او یو سائن کیا ۔
یہاں انٹری پر ھی گاندھی کا مجسمہ لگا ہوا ہے ۔
نومبر 27 ، 28 کو بھارت کیجانب سے فراہم کردہ اس سنٹر میں 57 ، اسلامی ممالک کے وزراۓ خارجہ کا اجلاس ہونے جا رہا ہے ۔ کس منہ سے کشمیر ، فلسطین کی محرومیوں ، مظالم کا مقدمہ لڑا جائے گا ؟ جبکہ ریگولر ایجنڈا میں کشمیر شامل ھی نہیں ، بتایا یہ جا رہا ہے کہ او آئ سی کے مستقل ایجنڈا میں کشمیر شامل ہے ، اسلئے ضرورت نہیں ، مگر پہلے تو ہمیشہ کشمیر ریگولر ایجنڈا کا حصہ رہا ہے ۔ بھارت کی جانب سے بناۓ گئے کانفرنس سنٹر میں بیٹھ کر ، کشمیر پر کیا بات ہوگی ؟ جبکہ بھارت پانچ اگست کو جموں کشمیر میں غیر قانونی انیکسیشن کر چکا ہے ۔ پاکستان ان حوالوں سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکا ہے ، لیکن کہا یہ گیا ہے کہ ، کرونہ کی موجودگی میں اس سے بہتر وینیو دستیاب نہیں تھا ، یعنی 57 اسلامی ممالک میں کسی کے پاس بہتر جگہ موجود نہیں تھی ، او آئ سی وزراۓ خارجہ ، اجلاس کیلئے ۔ ۔ ۔
خیر ، او آئ سی کے بانی ممالک ، اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں ، سوڈان ، بحرین ، یو اے ای یہ فلسطین پر اسرائیلی مؤقف کو تسلیم کرتے ہیں ، باقی عرب ممالک تسلیم کرنے جا رہے ہیں ۔ ۔ ۔ اسلامو فوبیا کا سب سے بڑا شکار خود بھارت ہے ، یہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر فرانس کے آزادی اظہار راۓ کے مؤقف کو سپورٹ کرتا ہے ۔ او آئ سی ، کے کرتا ، دھرتاوُں نے یہ دعوت نامہ قبول کیسے کیا ھو گا ؟
شاہ محمود قریشی ، اعلیٰ سطحی وفد کیساتھ او آئ سی اجلاس میں شرکت کیلئے روانہ ، صدر آزاد کشمیر بھی موجود ہونگے ۔ ۔ ۔
اگر یو اے ای پاکستانیوں کیساتھ زیادتیاں کر رہا ہے ، پاکستانی حکومت کی نالج میں نہیں ، سب کچھ ان آفیشل ھو رہا ہے ، سفارتی سطح پر کچھ بھی نہیں ، کوئی جگاوُ پاکستانی حکومت کو ۔ ۔ ۔ یو اے ای کے شہزادگان پھر تلور کے شکار پر پاکستان پہنچ چکے ہیں ، جب وہ اتنا کچھ کر رہے ہیں ، پاکستان خاموش کیوں ہے ؟ دو ارب ڈالر بس ، چوروں کو لتر مار کر پیسہ نا نکلوانا ، عوام کی دنیا میں بجتی رہے ، خیر ہے ۔
پاکستان میں ایرانی سفیر ( سید محمّد علی حسینی ) نے بیان دیا ہے کہ ایران ، پاکستان کی سربراہی میں ، سعودی سر زمیں پر یا پاکستانی سر زمیں پر ، امت مسلمہ کے اتحاد کیلئے ، بات چیت ، تمام اختلافات ختم کرنے کو تیار ہیں ۔ یہ کنگ سلمان کے طیب اردگان کو فون کے باد دوسری بڑی خوش خبری امت مسلمہ کو ملی ہے ، جسکے پیچھے پاکستان ، چین کی کاوشیں ہیں ۔ جبکہ مبشر لقمان ، کامران خان کی پاکستانی میڈیا کیجانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پروگرام پر ترکی نے پاکستان کو پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی صورت میں آپ فلسطین کاز سے منہ پھیر لیں گے ، ایسی صورت حال میں وادی کشمیر بھی آپ کے ہاتھوں سے چلی جاۓ گی ، کل کو ترکی آپ کو کہیں بھی کشمیر پر سپورٹ نہیں کرے گا ، یاد رہے ، ترکی واحد بڑا ملک رہ گیا ہے ، جو کشمیر کاز پر پاکستان کو ہر سطح پر سپورٹ کر رہا ہے ، ممالک سے دشمنی مول لے رہا ہے ، آپ میڈیا پر بکواس بازی بند نہیں کروا سکتے ؟ جبکہ عمران کہ چکے ہیں ، فلسطین کی عوام کی امنگوں کیمطابق جبتک مسلہ حل نہیں ہوتا ، اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا ، جبکہ قائد اعظم محمّد علی جناح تو اسرائیل کو تسلیم ھی نہیں کرتے تھے ۔ ۔ ۔ ریاست پاکستان کا مؤقف یہ ہونا چاہئے ، سیدھا سیدھا ، ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ ۔ ۔
جبکہ چین کیجانب سے ، تبت ریلوے پروجیکٹ شروع ہونے کے بعد ، پاکستان میں بھی ایم ایل ون ریلوے پروجیکٹ ہنگامی بنیادوں پر شروع کیا جا رہا ہے ، جو ممکنہ طور پر فوجی نقل و حمل کیلئے استعمال ھو گا ۔ خطے کے ممالک کو نیو ورلڈ آرڈر کا سامنا ہے ، جس میں پاکستان و چند ممالک مزاحمت کر رہے ہیں ، اسرائیل کو تسلیم نا کرنے کی صورت میں خطے میں جنگ کی آگ بھڑکائی جا سکتی ہے ۔
پاکستان نے بڑی کامیابی سے کشمیر کو ڈیل آف دی سنچری پلان سے الگ کر لیا ہے ، بھارت کی خواہش تھی کہ ڈیل آف دی سنچری کے نام پر فلسطین کیساتھ ساتھ کشمیر بھی ہڑپ لیا جائے ، لیکن چین ، پاکستان نے کشمیر ، لداخ پر الگ پالیسی بنا لی ہے ، سی پیک کیوجہ سے چین ، مسلہ کشمیر میں داخل ھو چکا ہے ۔
چین نے نو منتخب امریکی صدر کو پیغام پہنچایا ہے کہ آتے ہی انڈو پیسیفک کا نام تبدیل کر کے ایشیا پیسیفک کرو ، چین کا گھیراؤ کرنے کی پالیسی ترک کر دو ، ورنہ امریکہ کیلئے مشکلات پیدا ہونگی ۔ ساتھ ساتھ روس نے ساؤتھ ایشیا سمندر میں داخل ہونے والے ، امریکی بحری جہاز جان مکین یو ایس ایس کو بھگا دیا ۔ ۔ ۔ روس ، چین نے ابھی تک نئے امریکی صدر کو مبارک باد نہیں دی ہے ۔ ۔ ۔

No comments:

Post a Comment

please do not enter any spam link in the comment box...