افغانستان میں بھارت اگر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا تو ، روس ، پاکستان ، چین مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ، افغان طالبان کیساتھ ملکر انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کریں گے ، روس کیساتھ اینٹی ٹیررازم ایگریمنٹ ہو چکا ہے

 ٢٢ دسمبر 2020 ٢٠٢٠ - تحریر و تحقیق

*افغانستان میں بھارت اگر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا تو ، روس ، پاکستان ، چین مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ، افغان طالبان کیساتھ ملکر انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کریں گے ، روس کیساتھ اینٹی ٹیررازم ایگریمنٹ ہو چکا ہے ۔*
چین ، روس ۔ ۔ ۔ امریکہ کیخلاف سپیس ایگریمنٹ کرنے جا رہے ہیں ، جسکے تحت ، روس اینٹی سیٹلائٹ میزائل تیار کر رہا ہے ، جبکہ آرکٹک ریجن میں نظر رکھنے کیلئے ، چین مزید سیٹلائٹ روانہ کر رہا ہے ۔ پیپلز لبریشن آرمی نے بھارت کیخلاف سیٹلائٹ جیمرز تعینات کر دئیے ہیں ، جو نئی صورت حال کیطرف اشارہ ہے ۔
سعودیہ کو ایک ارب ڈالر واپس کئے جا چکے ہیں ، جسکے فوری بعد سعودی سفیرنواف المالکی ، نے جی ایچ کیو میں پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کی ، یقین دلایا کہ سعودیہ کوئی ایسا معاہدہ نہیں کرے گا ، جس سے پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچے ۔
جنرل باجوہ نے سری لنکا کے ہائی کمشنر سے بھی اہم ملاقات کی ، اگلے ہی روز ، سری لنكا میں موجود پاکستانی ہائی کمشنر نے سری لنکا میں موجود اھم ترین بندرگاه ہمبنٹوٹہ کا دورہ کیا ، جو بھارت کے بالکل قریب واقع ہے ،
چین یہاں نیول بیس بنا کر ، بھارت پر نظر رکھے گا ، جبکہ ، پاکستان نے تبوک نامی بحری جنگی جہاز اپنے سکواڈ میں شامل کر لیا ہے ۔
بھارت کے پاس وقت بہت کم ہے ، دہلی میں لاکھوں کسانوں کا احتجاج جاری ہے ، اس احتجاج کو پچیس روز گزر چکے ہیں ، 25 ہی سکھوں کی اموات ہو چکی ہیں ، سردی کی وجہ سے ، ان ھلاکتوں کا الزام بھی مودی کے سر آ رہا ہے ، بدلے کی باتیں جاری ہیں ، آسام میں بھی این آر سی ، سی اے ، بل کیخلاف احتجاج شروع ہو چکا ہے ، سکھ احتجاج کے نتیجے میں اگر کسان بل واپس لیا جاتا ہے تو ، مسلمانوں کا احتجاج شدت اختیار کر جاۓ گا ، اسی لئے کوئی بل واپس نہیں ہو گا ، مودی کو سمجھ نہیں آ رہا ، پنگا لے تو لیا ہے ، اب نمٹنا کیسے ہے ؟
بھارت کیجانب سے فالس فلیگ آپریشن کی باتوں کی ایک وجہ بیکا ایگریمنٹ ہے ، بھارت کا خیال ہے کہ اس ایگریمنٹ کے بعد آئیڈیل موقع ہے ، 27 فروری کی شکست کا بدلہ لیا جائے ، امریکا سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر سٹرائیک کا منصوبہ تشکیل دیا جاۓ ، بھارت ، اسرائیل ، امریکا کے گرین سگنل کا انتظار کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ یہ بھی دیکھنا چاہ رہا ہے ، امریکا پر کس حد تک بھروسہ کیا جا سکتا ہے ۔
متحدہ عرب امارات کیساتھ ویزہ کے حوالے سے مسلہ حل نہیں ہو سکا ، ١٨ نومبر سے یہ سلسلہ شروع ہوا تھا ، اسوقت ، آج بھی اور ان شاء اللّه آنے والے کل میں بھی کرونہ کی صورت حال پاکستان میں قابو ہے ۔ ۔ ۔ یو اے ای نے ویزہ پابندی کی وجہ کرونہ وائرس بتایا ہے ، جبکہ ، بھارت میں دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر کرونہ وائرس پھیل رہا ہے اس پر کوئی پابندی نہیں ، در حقیقت یو اے ای میں اسرائیلیوں کی آمد کے حوالے سے یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔ ۔ ۔
جب چین کہتا تھا گوادر بھی آپکا ہے ، چاہ بہار بھی آپکا ہے ، تو یقین نہیں آتا تھا مگر آج ۔ ۔ ۔
پاکستان ، ایران کے درمیان ایک بہت لمبا بارڈر ہے ، ایک انٹری پوائنٹ تھا ، آفیشل ، تفتان ۔
اب پاکستان ، ایران کے درمیان صوبہ بلوچستان کا علاقہ گبد ، ایرانی ، رمدان کا بارڈر سرکاری طور پر کھول دیا گیا ہے ، جہاں سے ستر کلو میٹر دور گوادر ، ایک سو بیس کلو میٹر چاہ بہار ہے ، گو سمندری راستہ موجود ہے ، لیکن ان دونوں پورٹس کو جوڑنے کا ایک زمینی راستہ یہ بھی ہو گا ۔ ۔ ۔
ایرانی پشین ، مند بلوچستان سائیڈ پر بھی بارڈر پوائنٹ کھولا جا رہا ہے ، بہت بڑی مارکیٹ بنائی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔
بہرحال اب سمگلنگ بند ہو گی ، بھارت کو اس بارڈر سے ، پنگے بازی کے مواقع کم سے کم میسر ہونگے ۔
جو ہو رہا ہے ، ملک و عوام کی بہتری کیلئے ہو رہا ہے ۔
ان شاء اللّه تعالی ۔

No comments:

Post a Comment

please do not enter any spam link in the comment box...